پاکستان نے بھارت میں تابکار مادے کی چوری اور غیرقانونی فروخت کے تیسرے واقعہ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے بھارت میں تابکاری مواد کی چوری اور غیرقانونی فروخت کے ایک واقعہ سامنے آنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک بارپھر عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کرائی جائیں اور ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔
بھارت میں غیرقانونی طورپر حاصل کردہ ’کیلی فورنیم‘ دو افراد کے قبضے سے برآمد ہوا ہے جو ایک انتہائی تابکار اور زہریلا مواد ہے۔ اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ عالمی برادری کے لئے یہ ایک انتہائی تشویشناک امر ہے کہ کیلی فورنیم جیسا ایک انتہائی نایاب ’سیلڈ ریڈیواکٹیو سورس‘ (ایس۔آر۔ایس) مواد چوری ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہونے والے واقعات سے یہ امر سامنے آچکا ہے کہ گرفتار ہونے والے افراد نے یہ تابکاری مواد بھارت کے اندر سے خریدا۔ گزشتہ چار ماہ میں اس نوعیت کا بھارت میں رونما ہونے والا یہ چوتھا واقعہ ہے۔ قبل ازیں ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق بھارت میں مئی اور جون 2021 میں 7 کلوگرام اور 6 کلوگرام سے زائد یورینیم غیرمجاز افراد سے برآمد ہوئی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ باربار ہونے والے یہ واقعات بھارت میں جوہری ودیگر تابکارمواد کی سلامتی اور تحفظ کے بارے میں تشویش کو سنگین حد تک بڑھاتے اور بھارت کے اندر ایسے مواد کی بلیک مارکیٹ کی ممکنہ موجودگی کو ظاہرکرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ’ایس۔آر۔ایس‘ مواد کی حفاظت کے لئے بھارت کے اندرانتظامات ناقص ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک بارپھر زور دیتا ہے کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کرائی جائے اور ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔
Comments are closed.