یو این انکوائری کمیشن مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کی فوری تحقیقات کرے، پاکستان

پاکستان نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کی بربریت اور مزید چار کشمیریوں کو قتل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے سری نگر اور کپواڑہ میں مزید چار کشمیری نوجوانوں کو نام نہاد تلاشی و محاصرہ آپریشن کی آڑ میں شہید کر دیا ہے، قابض بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے 2021 کے دوران تلاشی و محاصرہ آپریشنز کے نام پر جعلی کارروائیوں میں کم از کم 210 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا، انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام، فوجی کریک ڈاؤن مودی سرکار، اور آر ایس ایس کے مسلم مخالف ہندتوا بیانیے کو ظاہر کرتا ہے۔

عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ کشمیری شہداء کے جسد خاکی ان کے لواحقین کی مرضی کے بغیر نامعلوم مقامات پر دفن کرنا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا ثبوت اور کشمیریوں کی جدوجہد حق خودارادیت کو دبانے کا حربہ ہے۔

پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار اور بھارتی فوج کے مظالم کا فوری نوٹس لے۔ مقبوضہ وادی میں سوچی سمجھی سازش کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری فوری تحقیقات کرے۔ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اپنی2018 اور 2019 کی کشمیر سے متعلق رپورٹس میں بھی  فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی سفارشات کر چکا ہے۔

پاکستان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنازعہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، تا کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام قائم ہو۔

Comments are closed.