پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہے:وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے معمول کے تعلقات کا خواہاں ہے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جامع مکالمے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

وزیراعظم نے پیر کو چین کے شہر تیانجن میں منعقدہ 25ویں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہان مملکت کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر اسرائیل کی بلاجواز جارحیت قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ غزہ میں جاری ظلم اور بھوک عالمی ضمیر پر نہ ختم ہونے والا زخم ہے، اس ظلم و خونریزی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

علاقائی تعاون اور خودمختاری

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کثیرالجہتی مکالمے اور سفارت کاری کی طاقت پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور تمام بین الاقوامی و دو طرفہ معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بناتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانی تک بلا رکاوٹ رسائی ایس سی او کے مقاصد کو مزید مستحکم کرے گی۔

دہشت گردی کے خلاف قربانیاں

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کی مذمت کرتا ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی اور 152 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان برداشت کیا۔

افغانستان اور خطے میں تعاون

وزیراعظم نے افغانستان کو مستحکم اور خوشحال دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان افغان قیادت کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کر رہا ہے تاکہ وہ ایک اچھے ہمسائے اور مضبوط معاشی شراکت دار بن سکیں۔

سی پیک اور خطے کی ترقی

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان بہترین منصوبہ ہے جو خطے میں روابط اور معاشی ترقی کو فروغ دے گا۔ انہوں نے ایس سی او ممالک پر زور دیا کہ خطے میں مضبوط سپلائی چین کے لیے قابل بھروسہ زمینی، فضائی اور ریلوے راستوں کو ترجیح دی جائے۔

موسمیاتی تبدیلی اور عالمی تعاون

انہوں نے کہا کہ پاکستان شدید بارشوں، کلائوڈ برسٹ، گلوبل وارمنگ اور تباہ کن سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ اس صورتحال میں عالمی برادری بالخصوص چین کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ثابت قدمی سے ریسکیو اور بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاؤ کے لیے نئی راہیں تراش رہے ہیں۔

معیشت اور اصلاحات

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان کی معاشی بحالی نمایاں رہی ہے۔ معیشت کی تبدیلی کے لیے تین ستونوں پر کام ہو رہا ہے: تجارت، انفراسٹرکچر، زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل میں سرمایہ کاری؛ تحقیق اور جدت طرازی کی حوصلہ افزائی؛ اور جامع ٹیکس اصلاحات۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری پاکستان کی کامیابی کا ثبوت ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ایس سی او کے 3.5 ارب عوام کے امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

Comments are closed.