پاکستان سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ ۔۔خطے میں نئی ہلچل، بھارت پریشان

وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف سعودی عرب کے تین ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں ریاض پہنچے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے قصر الیمامہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سعودی مسلح افواج کے دستوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔

اعلیٰ سطحی اجلاس اور تاریخی تعلقات پر بات چیت
ایوانِ وزیراعظم کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے وفود کی موجودگی میں باضابطہ مذاکرات کیے۔ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی، مذہبی اور اسٹریٹجک تعلقات کا جائزہ لیا اور خطے کے امن و استحکام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ (SMDA)
ملاقات کے دوران ایک انتہائی اہم پیشرفت سامنے آئی جب دونوں ممالک نے “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان اور سعودی عرب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر کسی ایک ملک پر جارحیت کی گئی تو اسے دونوں ممالک کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ معاہدے کا مقصد مشترکہ دفاع کو مزید مضبوط بنانا اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

مہمان نوازی اور نیک خواہشات کا تبادلہ
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی حکومت کی جانب سے پرتپاک استقبال اور فراخدلی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سعودی قیادت اور عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کی دعا کی۔ جواب میں ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تاریخی شراکت داری کا نیا باب
یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی و سٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ معاہدہ خطے میں پاکستان اور سعودی عرب کے کردار کو مزید مضبوط کرے گا اور دونوں ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

Comments are closed.