لاہور میں سلیکٹرعاقب جاوید اور محمد رضوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سب کی رائے کے بعد رضوان سے تفصیلی بات چیت ہوئی، ینگ ٹیلنٹ کو موقع دینا ہوگا۔
بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سےسوال پر انہوں نے کہا کہ بابر اعظم پاکستان کا اثاثہ ہیں، بابراعظم کے استعفیٰ کے بعد نئے کپتان کیلئے سب سے مشاورت کی گئی، بابر اعظم نے دباؤ نہیں اپنی مرضی سے استعفیٰ دیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کسی کی پرانی باتوں پرتنقید نہیں کرنا چاہتا، ٹیسٹ سیریز کی جیت میں پوری سلیکشن ٹیم کی محنت اور سلیکشن کمیٹی کا بڑا ہاتھ ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے سلیکٹر عاقب جاوید کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عاقب جاوید کی محنت کوسراہتا ہوں، انہیں بورڈ میں لانے میں تھوڑی دیر ہو گئی۔
فخر زمان کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فخرزمان کا ٹویٹ کا ایشو بھی سامنے آیا ہے، فخرزمان کا مسئلہ فٹنس کا ہے، یہ نہیں ہوسکتا سلیکشن کمیٹی کسی کوشامل نہ کرے توآپ ٹویٹ شروع کردیں۔
قومی ٹیم کے سلیکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ملتان، پنڈی کےگراؤنڈ سٹاف نے پچ کی بہتری کے لیےمحنت کی، اگرمحنت کی جائے تو سب کچھ ہوسکتا ہے، ہمیں ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھانا چاہیے، کھلاڑی باؤلنگ،بیٹنگ کو مزید بہترکریں گے۔
دوسری جانب نئے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ہمارا فوکس لانگ ٹرم کامیابی پر ہے،سلمان علی آغا کے ساتھ میرا کمبی نیشن بالکل پرفیکٹ بنا ہوا ہے۔
Comments are closed.