ایس ایس پی حسن جہانگیر ووٹو کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکرٹریٹ کو گھیرے میں لیا۔
پولیس نے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کرتے ہوئے سیکرٹریٹ سے کمپیوٹر اور دیگر سامان بھی تحویل میں لے لیا۔
چھاپہ مار ٹیم کے ہمراہ خواتین پولیس اہلکار بھی تھیں جنہوں نے پی ٹی آئی خواتین کارکنان اور سیکرٹریٹ عملے کو بھی حراست میں لے لیا۔
ابتدا میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کی گرفتاری کی بھی خبر آئی تھی تاہم بعدازاں پولیس نے اس کی تردید کردی۔
رؤف حسن کی طبیعت کی خرابی کے باعث بیرسٹر گوہر ان کے ہمراہ پولیس لائنز روانہ ہوئے تھے جہاں پولیس نے ان سے کہا کہ آپ کی کسی مقدمے میں گرفتاری مطلوب نہیں لہذا آپ روانہ ہوسکتے ہیں۔
پولیس نے انہیں گھر چھوڑ دیا جبکہ رؤف حسن تاحال پولیس لائنز میں زیر حراست ہیں۔
پولیس نے نہ صرف میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی اور فوٹیج بنانے نہیں دی بلکہ ویڈیو بنانے کی کوشش پر نیوز کے نمائندے سے بدتمیزی بھی کی۔
ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی منظوری لی جائے گی۔
Comments are closed.