صدر ٹرمپ شام میں اسرائیلی فضائی حملوں پر حیران، نیتن یاہو سے وضاحت طلب

واشنگٹن / یروشلم / دمشق:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شام میں ہونے والے حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کی خبر اچانک ملی، جس پر انہوں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے رابطہ کر کے حملوں کی وضاحت طلب کی۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولین لیویٹ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ:

> “صدر ٹرمپ کو جنوبی شام کے شہر السویداء اور دمشق کے فوجی مراکز پر حملوں کی اطلاع میڈیا کے ذریعے ملی، جس پر انہوں نے فوری طور پر وزیر اعظم نیتن یاہو سے رابطہ کیا۔”

یہ ایک نایاب اشارہ ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان شام کی پالیسی پر اختلافِ رائے پیدا ہوا ہے، حالانکہ ماضی میں دونوں نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف مشترکہ اور ہم آہنگ پالیسی اپنائی ہے۔

کشیدگی میں کمی:

کارولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ:

> “شام کے معاملے پر حالیہ کشیدگی میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے، اور صدر ٹرمپ و نیتن یاہو کے درمیان دوستانہ تعلقات اور مسلسل رابطہ برقرار ہے۔”

نیتن یاہو کا حالیہ دورہ:

یاد رہے کہ بنجمن نیتن یاہو نے جولائی کے آغاز میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا، جو صدر ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کا تیسرا سرکاری دورہ تھا۔

حملے اور ان کا مقصد:

گزشتہ ہفتے اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی شام میں السویداء اور دمشق کے فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کا مقصد شامی فوج پر دباؤ ڈالنا تھا تاکہ وہ السویداء سے اپنی فورسز ہٹا لے۔

جنگ بندی معاہدہ:

ان حملوں کے بعد، امریکہ کی ثالثی میں شام اور اسرائیل کے درمیان جمعہ کی شام جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا، جس سے خطے میں کشیدگی کم کرنے کی امید کی جا رہی ہے۔

Comments are closed.