پاک-امریکہ تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ کا اعلان — توانائی کے شعبے میں مشترکہ تعاون، پاکستانی معیشت کے لیے بڑی پیش رفت

واشنگٹن/اسلام آباد: پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات میں ایک نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ حتمی شکل اختیار کر چکا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس اہم اعلان کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اسے “بریک تھرو” قرار دیا۔

صدر ٹرمپ کے مطابق اس معاہدے کے تحت پاکستان اور امریکہ توانائی کے شعبے، بالخصوص تیل کی تنصیبات (Oil Infrastructure) کی ترقی میں مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک امریکی آئل کمپنی کے انتخاب کا عمل جاری ہے جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔

صدر ٹرمپ نے مستقبل کی جھلک پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعید نہیں کہ ایک دن پاکستان بھارت کو تیل برآمد کرتا نظر آئے۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان ابھرتے ہوئے توانائی تعاون کی جانب اشارہ کرتا ہے، جو خطے کے توانائی توازن میں اہم تبدیلیاں لا سکتا ہے۔

معاشی ماہرین اور سفارتی تجزیہ کار اس معاہدے کو پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں، جو نہ صرف براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ذریعہ بنے گا بلکہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودمختاری کی راہ پر بھی گامزن کر سکتا ہے۔

یہ معاہدہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ نے بھارت پر سخت تجارتی پابندیاں عائد کرتے ہوئے 25 فیصد ٹیرف اور اضافی جرمانوں کا اعلان کیا۔ ان اقدامات کے بعد پاکستان کے ساتھ امریکہ کی بڑھتی ہوئی قربت کو ایک اہم سفارتی اور معاشی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ ڈیل جنوبی ایشیائی خطے میں اقتصادی سفارتکاری کی سمت کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جہاں پاکستان کو ایک ابھرتے ہوئے توانائی پارٹنر کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.