لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں عظمی بخاری نے کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ والے مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کون کون سے اکاؤنٹ سے ویڈیو پوسٹ ہوئی۔ بابار بات ٹوئٹر پر آجاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں وی پی این کیوں چل رہا ہے۔ یہ بس بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ سائبر ونگ کو پتا ہی نہیں کیا کرنا ہے۔ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ ایف آئی اے سائبر ونگ کو بند کردیں۔
صوبائی وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ بشری بی بی کی کوئی ڈی فیک ویڈیو نہیں بنائی گئی۔ میرے بیٹے کے ساتھ لگی تصویر پر غلط باتیں کی جاتیں ہیں۔ کس نے انہیں عزتیں اچھالنے کا اختیار دیا ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی مبینہ ویڈیو پر کارروائی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس لاہور عالیہ نیلم نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.