پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جاتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے اہم انکشافات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بات چیت کے لیے تیار ہیں، اور اگر “کچھ لو کچھ دو” کی بنیاد پر بات چیت کی جائے تو اس کے لیے بھی دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بھائی نے آپ کا کیا بگاڑا ہے؟ اگر بانی پی ٹی آئی کوئی چیز چھوڑ دیں تو کیا آپ ان کو رہا کر دیں گے؟ انہوں نے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیچھے بیٹھ کر فیصلے نہ کریں، سامنے آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھل کر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ چھپ کر باتیں کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
علیمہ خان نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کے پاس اگر کوئی خوشخبری ہے تو وہ ہمیں بھی بتائیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ بیرسٹر گوہر نے کیوں کہا کہ بانی پی ٹی آئی 5 جون کو رہا ہو سکتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کی جانب سے ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے واضح ہدایت دی ہے کہ کسی کو اسلام آباد نہیں بلایا جائے گا کیونکہ وہاں اسنائپرز تعینات کیے جاتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کارکنان کو احتجاجی تحریک کی تیاری کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ایک نظریے کا نام ہے، اور پارٹی میں “وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے والوں” کی کوئی جگہ نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں عام قیدیوں کو حاصل سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں، بچوں سے صرف ایک مرتبہ آٹھ ماہ میں بات کروائی گئی جبکہ بہنوں سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے عدالتی احکامات کے باوجود بہنوں کو ملاقات سے روکنے کو غیر قانونی قرار دیا۔
Comments are closed.