وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات ختم نہیں کیے گئے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چاہیے کہ وہ مذاکرات میں واپس آئے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے ہر پوائنٹ کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹیبل پر بیٹھنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی قیادت اتنی سچی ہے تو دھرنوں سے متعلق سچ بولے۔ 26 نومبر کے حوالے سے کمیشن بنانے کی کوئی منطق نہیں۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ حکومت تحریک انصاف کے مطالبات کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔ اگر معاہدہ نہ بھی ہوا تو اپوزیشن اور حکومت کے درمیان رابطہ برقرار رہنا چاہیے کیونکہ جمہوری نظام میں یہ ضروری ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونا ایک غلطی تھی۔
سیاسی استحکام کی ضرورت
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ اگر 2017 میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر سازش نہ کی جاتی تو آج ملک کو ان مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے تحریک انصاف کو موجودہ بحرانوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
پیکا ایکٹ اور میڈیا ریگولیشن
پیکا ایکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی بھی قانون عجلت میں پاس نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے دور سے ہی اس قانون میں ترمیم کی کوششیں جاری تھیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ سوشل میڈیا پر کسی کی عزت محفوظ نہیں اور پیکا ایکٹ پر مزید مشاورت کی جا سکتی ہے۔ ان کے مطابق، جو قانون پاس ہوا ہے، وہ حتمی نہیں ہے، اور اس میں مزید ترامیم ممکن ہیں۔
حامد رضا کے گھر چھاپے پر لاعلمی
رانا ثناء اللہ نے وضاحت کی کہ انہیں حامد رضا کے گھر چھاپے کی کوئی
Comments are closed.