اسپین کی نائب وزیراعظم کا اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے اور یورپی یونین سطح پر بائیکاٹ کا مطالبہ

اسپین کی نائب وزیراعظم یولاندا دیاث نے اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کو وہی رویہ اختیار کرنا چاہیے جو اس نے روس کے خلاف یوکرین پر حملے کے بعد اپنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس کے خلاف تجارتی و سفارتی بائیکاٹ ہو سکتا ہے تو پھر اسرائیل کو کیوں استثنیٰ حاصل ہے؟

نیتن یاہو حکومت کو “مجرمانہ” قرار دیا

یولاندا دیاث نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی حکومت کو “مجرمانہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں کی جا رہی ہیں۔ ان کے مطابق غزہ میں جاری خونریزی اور معصوم شہریوں کی ہلاکتیں عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجوڑنے کے لیے کافی ہیں۔

فلوٹیلا پر حملے اور کارکنوں کی گرفتاری پر شدید ردِ عمل

اسپین کی نائب وزیراعظم نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور کارکنوں کی گرفتاری کو ناقابلِ قبول اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کے منافی ہے اور عالمی برادری کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

اسپین-اسرائیل تعلقات ختم کرنے کی اپیل

یولاندا دیاث نے اپنی ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کیے جائیں تاکہ نیتن یاہو حکومت کو جواب دہ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو بغیر احتساب کے آزاد چھوڑنا خطے اور دنیا کے امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

یورپی یونین پر دباؤ بڑھنے کا امکان

سیاسی مبصرین کے مطابق اسپین کی نائب وزیراعظم کے اس مؤقف کے بعد یورپی یونین پر دباؤ مزید بڑھے گا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر از سرِ نو غور کرے۔ یورپی یونین کے کئی رکن ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو چکے ہیں۔

Comments are closed.