اڈیالہ جیل کے باہر شیر افضل مروت کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں آج تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو آج جیل انتظامیہ نے میڈیا سے بات کرنے سے روکا، ہمارے کافی سارے وکلاء کو آج جیل کے اندر نہیں جانے دیا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج کی ملاقات میں واضح کہا کہ مذاکرات کے بارے میں پارٹی کے کسی لیڈر کو کوئی ہدایات نہیں دیں اور نہ ہی ہمارے بیک ڈور کسی سے کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف نواز شریف کے سارے کیسز معاف ہوئے دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کو جعلی کیسز میں سزائیں دی گئیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پولیس کو ہماری پارٹی کے خلاف استعمال کیا گیا، مریم نواز کا پولیس یونیفارم پہننا واضع پیغام ہے کہ پولیس ان کے تابع ہے۔
شیر افضل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نواز شریف کا فرنٹ مین ہے اسی لیے اسے ڈپٹی وزیر اعظم بنایا گیا، چیئر مین پی اے سی کے نام پر مشاورت جاری ہے، شیر افضل مروت کا نام بھی فہرست میں شامل ہے، کل تک نام فائنل کر لیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کو واپس لینے سے متعلق عمران خان ہی فیصلہ کریں گے۔
Comments are closed.