گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ یہ وقت جلسے کرنے کا نہیں بلکہ عوامی مسائل کے حل پر توجہ دینے کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلسے کرنے سے بانی پی ٹی آئی کو آزادی نہیں ملے گی، بلکہ یہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر بوجھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے جلسوں کے لیے عوام کو کرایے پر لایا جاتا ہے، جس سے صوبے کے وسائل کا ضیاع ہوتا ہے۔
وزیر اعلیٰ پر تنقید اور پالیسی کا مطالبہ
فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آ رہی۔ “ایک رہنما کچھ کہتا ہے تو دوسرا کچھ اور، اس طرح کی دوہری پالیسی عوام کو مزید مشکلات میں ڈال رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ صوبہ خودمختار ہے اور وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اداروں کے ساتھ تعلقات اور دہشت گردی جیسے سنگین مسائل پر دو ٹوک مؤقف اپنائیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورت حال
گورنر نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کا مسئلہ روز بروز سنگین ہوتا جا رہا ہے اور عوام خوف اور بے یقینی کی فضا میں جی رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو چاہیے کہ سیاسی جلسوں پر توانائی صرف کرنے کے بجائے امن و امان کی بحالی پر توجہ دے۔
عوام کی قربانیاں اور قیادت کا کردار
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے وزیر اعلیٰ خود بھی یہ نہیں جانتے کہ صوبے میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیادت کی کمزوری کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
Comments are closed.