بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے الزام عائد کیا ہے کہ خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم لائی جارہی ہے جب کہ ترمیم کے مسودے کو سامنے لانے پر حکمران شرمندگی محسوس کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ حیرانی ہے کہ کون سی ایسی مصیبت آن پڑی کہ آئین میں ترمیم لائی جارہی ہے۔ جس ملک کے آئین میں ترامیم کی جارہی ہو اس کے عوام کو اس کا علم ہو۔
انہوں نے کہا کہ عجیب سی بات ہے کہ آئینی ترامیم کی دستاویز کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ ان ترامیم کا خالق کون ہے؟ کیا ان ترامیم کے خالق وہ قوتی ہیں جن سے آئین کو خطرہ رہا ہے؟
اختر مینگل نے دعویٰ کیا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان کو ہراساں کرنا اور اغواء کرکے ترمیم لائی جا رہی ہے کیا ہم اسے جمہوریت کہہ سکتے ہیں؟ دنیا کے کسی ملک میں جمہوریت کی ایسی نظیر نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے کسی ایسی آئینی ترمیم کا حصہ بنے ہیں اور نہ بنیں گے۔ پرویز مشرف کے دور میں گن پوائنٹ پر بھی مذاکرات نہیں کیے اور آج بھی بزور طاقت مذاکرات نہیں کریں گے۔
Comments are closed.