کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں اب کوئی ایسی آواز باقی نہیں رہی جو عوامی مسائل پر مؤثر انداز میں بات کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چینی برآمد کی گئی اور اب درآمد کی جا رہی ہے، چینی کی بڑھتی قیمتوں کا ذمہ دار کون ہے؟
کراچی میں میئر کا تنازع اور بلدیاتی مسائل
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ہمارا میئر نہیں آنے دیا گیا لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک کیوں نہیں پہنچ رہا۔
زراعت اور کسانوں کی مشکلات
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی سطح پر عوام کے ساتھ دھوکا دہی کی جا رہی ہے۔ گزشتہ سال پاکستان کی زراعت بہتر تھی لیکن موجودہ مالی سال میں ہم پیچھے چلے گئے ہیں۔ کسان رُل گئے ہیں، کبھی کھاد نہیں ملتی اور کبھی گنے کی قیمت پوری نہیں ملتی۔
فلسطین اور کشمیر سے اظہار یکجہتی
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں بھوک سے ہزاروں بچے شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہوگا اور ان کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔
Comments are closed.