عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک طبی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ سیدحسن نصر اللہ کی لاش ملبے سے نکال لی گئی۔
اندھا دھند بمباری کے باوجودسید حسن نصر اللہ کے جسد خاکی پر کسی بڑے زخم کا کوئی نشان نہیں تھا جس سے لگتا ہے کہ ان کی شہادت دھماکے کی شدت سے ہوئی تھی۔
حسن نصر اللہ کی لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا تاہم اب تک حزب اللہ کی جانب سے لاش کے ملنے اور ان کی نماز جنازہ کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
ادھر مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حسن نصر اللہ کی لاش ملنے کے بعد قائدین نے نماز جنازہ سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی تھی کہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے تاہم یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی شہادت کیسے اور کہاں ہوئی۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ کو حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈ کوارٹر میں بنکر بسٹر بموں سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ان کے اہم ترین ساتھی کمانڈر علی کرک بھی مارے گئے۔
حزب اللہ نے عارضی طور پر نعیم قاسم کو اپنا عبوری سربراہ مقرر کردیا۔
Comments are closed.