ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیا میں امن کی خواہش، پاکستان بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار

واشنگٹن / اسلام آباد / نئی دہلی: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی ایشیا میں جاری کشیدہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور بھارت و پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کے خواہاں ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے اور امریکی قیادت چاہتی ہے کہ فوری طور پر صورت حال کو پُرامن طریقے سے حل کیا جائے۔

ترجمان نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان اور بھارت، دونوں سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

ادھر پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول اور دیگر سرحدی علاقوں پر تین دن سے جھڑپیں جاری ہیں، جن میں دونوں طرف تقریباً 50 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر فائرنگ اور حملوں کا الزام عائد کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے فوری کردار ادا نہ کیا تو یہ کشیدگی ایک بڑی تباہی میں بدل سکتی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھی دونوں ممالک سے تحمل اور مذاکرات پر زور دے رہے ہیں۔

امریکی صدر کی مداخلت کو ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاہم جنوبی ایشیا کے حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے، صرف بیانات سے بڑھ کر مؤثر سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.