امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے لیے امریکی منصوبہ آئندہ جمعرات سے پہلے منظور کرنا ہوگا۔ “فاکس نیوز ریڈیو” کے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ کیف کے لیے جنگ روکنے کا مناسب موقع ہے اور اگر لڑائی جاری رہی تو یوکرین ڈونباس کے مزید حصے کھو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین مزید جنگوں کے خواہاں نہیں اور وہ بالٹک ممالک پر ممکنہ حملے کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ اور ایران
ایک علیحدہ گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے ایران کے اثر و رسوخ کو کم کیا اور خطے میں کشیدگی کے بادل ہٹا دیے۔ ان کے مطابق حزب اللہ اس وقت مضبوط پوزیشن میں نہیں ہے اور تہران کے ساتھ کسی معاہدے کا امکان موجود ہے۔
زیلینسکی کا بیان
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کا ملک واشنگٹن کے منصوبے کو مسترد کرتا ہے تو اسے امریکی حمایت کھونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کو ایک مشکل انتخاب کا سامنا ہے، یا اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ کرے یا ایک اہم شراکت دار کے ساتھ تعلقات کو خطرے میں ڈالے۔
رائٹرز کے مطابق واشنگٹن کا دباؤ
رائٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ نے کیف پر معاہدے کی منظوری کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے، جس میں انٹیلی جنس معلومات اور ہتھیاروں کی فراہمی میں ممکنہ کمی کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکہ چاہتا ہے کہ یوکرین جمعرات تک 28 شقوں پر مشتمل فریم ورک پر دستخط کرے، جس میں یوکرینی فریق سے وسیع تر رعایتیں طلب کی گئی ہیں۔ کیف اس سے پہلے اپنے علاقوں سے متعلق کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے انکار کرتا رہا ہے۔
Comments are closed.