نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ میں موجود تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ بیان انہوں نے غزہ میں 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی تباہ کن جنگ کی دوسری برسی کے موقع پر جاری کیا۔
“یہ انسانی المیہ فوراً ختم ہونا چاہیے”
انتونیو گوتیریس نے کہا کہ غزہ، اسرائیل اور پورے خطے میں جاری دشمنی اور تشدد کا سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس تنازع کو “ناقابلِ تصور انسانی المیہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو اپنی جانوں اور مستقبل کی قیمت ادا نہیں کرنی چاہیے۔
“اب وقت ہے امید کو ترجیح دینے کا”
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دو سال کے صدمات اور تباہی کے بعد اب امید اور امن کا انتخاب ضروری ہے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے امن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “یہ المناک تنازع ختم کرنے کا ایک موقع ہے، جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔”
پائیدار جنگ بندی اور سیاسی حل کی ضرورت
انتونیو گوتیریس نے زور دیا کہ ایک پائیدار جنگ بندی اور قابلِ اعتماد سیاسی عمل ہی وہ واحد راستہ ہیں جو مزید خونریزی روک سکتے ہیں اور خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کا پس منظر
واضح رہے کہ 29 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک 20 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا تھا، جس میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، جنگ بندی، اور حماس کو غیر مسلح کرنے جیسے اہم نکات شامل ہیں۔ عالمی برادری اس منصوبے کو مشرقِ وسطیٰ میں جاری بحران کے حل کے لیے ممکنہ پیش رفت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
Comments are closed.