عقل رکھنے والے عمران خان کی فطرت کو سمجھیں، مریم اورنگزیب کا مشورہ

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بشریٰ بی بی کی شکایتوں پر علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹا دیا۔ مریم اورنگزیب نے عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں اور کارکنوں کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں اور پھر انہیں چھوڑ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی فطرت میں وفاداری کا فقدان ہے، اور یہ ان کی سیاست کا ایک مستقل عنصر رہا ہے۔ علی امین گنڈاپور کی خدمات، جنہوں نے 9 مئی سے 26 نومبر تک ہر احتجاجی مہم میں حصہ لیا، کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے اکبر بابر، جسٹس وجیہہ، نعیم الحق، جہانگیر ترین، اور عبدالعلیم خان جیسے ساتھیوں کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا۔ ان کے مطابق، عمران خان کے فیصلے ان کی “احسان فراموشی” کی عکاسی کرتے ہیں، اور ان کے ذاتی مفادات ہمیشہ مقدم رہے ہیں۔

انہوں نے نوجوانوں اور کارکنوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی فطرت کو سمجھیں اور کسی بھی سازش یا سیاسی مہم کا حصہ بننے سے پہلے سوچیں۔ علی امین گنڈاپور کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے فیصلے کو انہوں نے ایک اور مثال قرار دیا کہ عمران خان وفادار ساتھیوں کی قربانیوں کی قدر نہیں کرتے۔

Comments are closed.