امریکا میں گزشتہ ہفتے افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے واقعے کے بعد افغان تارکین وطن اور پناہ گزین پالیسیوں پر بڑے پیمانے پر سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے تصدیق کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے آنے والے تمام تارکین وطن اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا مکمل طور پر ازسرِنو جائزہ لینے کا حکم دے دیا ہے۔
قومی سلامتی کو خطرہ
ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی ایسے شخص کو جس سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو، ملک سے نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے “تمام فیصلے روک دیے گئے ہیں” اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا اجرا بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
کیرولین لیوٹ کے مطابق فائرنگ کے حالیہ المناک واقعے کے بعد صدر ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر ڈی پورٹیشن منصوبہ پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو چکا ہے۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملک میں داخل ہونے والے ہر افغان شہری کی فوری طور پر اسکریننگ اور پس منظر کی جانچ دوبارہ کی جائے گی۔
افغان پاسپورٹ ہولڈرز کیلئے بھی پابندیاں
ترجمان نے بتایا کہ امریکا نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کے ویزوں کا اجرا بھی روک دیا ہے، جب کہ اسائلم کی تمام زیرِالتوا درخواستوں پر فیصلے بھی معطل ہیں۔ یہ اقدامات ملک میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نافذ کیے گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق وضاحت
پریس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس ترجمان نے صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق افواہوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی مجموعی صحت بہترین ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر کا ایم آر آئی محض احتیاط کے طور پر کیا گیا اور ان کے دل کی کارکردگی “درست اور صحت مند” ہے۔
Comments are closed.