لبنان میں ایرانی مداخلت پر وارننگ، وزیر زراعت کا ایرانی سفیر طلب کرنے کا عندیہ

لبنان کے وزیر زراعت نزار ہانی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کی مداخلت جاری رہی تو ایرانی سفیر کو طلب کیا جا سکتا ہے۔ یہ بیان العربیہ کو پیر کے روز دیے گئے انٹرویو میں سامنے آیا، جو حالیہ سیاسی کشیدگی میں ایک نیا موڑ سمجھا جا رہا ہے۔

ایرانی رہنماؤں کا حزب اللہ سے متعلق بیانات
اس سے قبل ایران کی شوریٰ نگہبان کے سیکرٹری احمد جنتی نے لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے منصوبے کو “بے وقوفانہ خواب” قرار دیا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی “اِسنا” کے مطابق، جنتی نے پیر کو کونسل کے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ یہ تجاویز حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔ اس سے دو دن قبل ایرانی رہبر اعلیٰ کے مشیر علی اکبر ولایتی نے بھی حزب اللہ کے غیر مسلح ہونے کی مخالفت کی تھی، جس پر لبنانی وزارت خارجہ نے شدید ردعمل دیا۔

حزب اللہ کا اسرائیل کے ساتھ تنازع اور حالیہ احتجاج
حزب اللہ نے حالیہ برس اسرائیل کے ساتھ جھڑپوں میں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا تھا۔ حکومت کے تازہ فیصلے کے بعد حزب اللہ کے حامی بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں مسلسل چوتھے روز احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرین حکومت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حزب اللہ کی حمایت کر رہے ہیں۔

لبنانی حکومت کا نیا منصوبہ
گزشتہ ہفتے لبنانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ہتھیار صرف ریاست کے پاس ہوں گے اور فوج کو حزب اللہ کے ہتھیار واپس لینے کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ منصوبہ رواں ماہ کے آخر میں پیش کیا جائے گا اور 2025 کے اختتام تک نافذ العمل ہوگا۔

حزب اللہ کا مؤقف
حزب اللہ نے حکومت کے اس فیصلے کو “غیر حقیقی” قرار دیتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے گی۔

Comments are closed.