بھارتی آبی جارحیت کے خلاف عالمی عدالت جانا ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کی جانے والی آبی جارحیت کے خلاف حکومت کو عالمی عدالت میں جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر حکومتی اقدامات ناکافی ہیں اور این ڈی ایم اے و پی ڈی ایم اے کو فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

حکومتی غفلت پر تنقید

پسرور اور شکرگڑھ کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ قوم کا پیسہ قوم پر ہی لگنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے متاثرین کے لیے بروقت اور مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا: “ہمارے لیے مشینری کیوں حرکت میں نہیں آتی، حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے پہلے سے انتظامات کیوں نہیں کیا جاتا؟” انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “سی ایم صاحبہ کشتیوں کے نمائشی سفر اور دکھاوے کو چھوڑیں۔”

جماعت اسلامی کا تعاون

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مشکل وقت میں جماعت اسلامی حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی متاثرین پر احسان نہیں کر رہی بلکہ دُکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ تصویریں اور نمود و نمائش ہو چکی ہیں، اب حکومت کو عملی اقدامات کی طرف جانا ہوگا۔

بھارت کے خلاف مؤقف

شکرگڑھ اور کرتار پور کے دورے کے موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی کارروائی آبی جارحیت ہے اور حکومت کو اس کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا: “میں حکومت سے سوال کرتا ہوں کہ اس ثالثی کا کیا ہوا جس پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل پرائز دینے کی بات کی گئی تھی؟”

سیاسی قیادت پر الزام

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں امریکہ کی چاپلوسی میں مصروف ہیں جبکہ عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف عالمی عدالت میں جانا وقت کی ضرورت ہے۔

متاثرین سے ہمدردی

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تحصیل شکرگڑھ کا 35 فیصد علاقہ زیر آب آ چکا ہے اور ہزاروں افراد متاثر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سیلاب متاثرین کی عملی مدد کی جائے تاکہ انسانی بحران کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔

Comments are closed.