وفاق پیسے دے ورنہ احتجاج:خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان کی دھمکی
خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اورپنجاب کے وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ وفاق ہمارے پیسے نہیں دے رہا ، بھیک نہیں حق مانگ رہے۔وفاقی حکومت نے فنڈز نہیں دیے توپارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینگے ، مشترکہ احتجاج کرینگے، اپنا حق چھین کرلینگے ،معاملات حل کرنا چاہتے ہیں تو مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں۔
اسلام آباد : وزيراعلى خيبرپختونخواہ محمود خان ،وزيراعلى گلگت بلتستان خالد خورشيد ، وزیرخزانہ پنجاب اور وزیرخزانہ آزادکشمیر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صوبے کے معاشی مسائل ہیں، بارباروفاق کو کہنے کے باوجود حل نہیں ہورہے،دسمبرتک 189ارب روپے وفاق کی طرف واجب الادا ہیں ،سابق فاٹا کے 55 ارب روپے بھی نہیں دیے وفاقى حکومت کوخبردار کررہا ہوں فوری ادائیگی کریں ، دھرنا دئینگے ، اسلام اباد کا رخ کرینگے ،حق نہ دیا توچھین کرلینگے۔
وزيراعلى گلگت بلتستان خالد خورشيد بولے گلگت بلتستان کا بجٹ 40 ارب سے25 ارب کردیا،بلاک ایلوکیشن 18 ارب تھا ،ڈویلپمنٹ کا بجٹ کاٹا،2 ارب سے کیسے صوبہ چلائیں سکرد میں 21 سے 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہےبجلی اورگندم کہاں سے پوری کرین؟مسائل حل نہ ہوئے تو احتجاج کريںگے
وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری ںے کہاکہ 167.4 ارب روپے وفاق نہیں دے رہا،سیلابی صورتحال میں پنجاب کوایک روپیہ بھی نہیں دیا، مالی معاملات میں وفاق سے کوئی سپورٹ نہیں، لگتا ہے ہم الگ ملک میں رہتے ہیں
وزیرخزانہ آزاد کشمیرعبدالماجد خان نے کہاکہ آزاد کشمیرکے پاس 5 ماہ کے بعد چھٹے ماہ کى تنخواہ دينے کے پيسے نہیں ایل او سی پربيٹھى عوام کوہيلتھ کارڈ منصوبہ بھی ختم کردیا۔خان صاحب نے پہلى بار لائن آف کنٹرول پر بيٹھى عوام کو ہيلتھ کارڈ کا منصوبہ شروع کيا۔صوبائی وزیرتيمور سليم جھگڑا نے کہاکہ فاٹا،جى بى اورکشمير کیلے پيسے نہیں ہيں مگر تمام وفاقی وزراء کیلئےايک ايک ارب روپیہ موجود ہیں۔
Comments are closed.