ایران اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے، امیر سعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ “اپنے اہم مفادات اور سلامتی کو ہدف بنانے والی کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ایران “جنگ یا کشیدگی” کا خواہاں نہیں ہے لیکن وہ “اپنے دفاع کے جائز حق کو بین الاقوامی قانون کے مطابق بھر پور طریقے سے استعمال کرے گا اور سلامتی کونسل کو اپنے جائز ردعمل سے آگاہ کرے گا۔”

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے الجزیرہ عربی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ “ہم جنگ نہیں چاہتے” لیکن “ہم اس سے خوفزدہ نہیں ہیں اور ہم کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار رہیں گے۔”

یہ انتباہ اسرائیل اور ایران کے اتحادی فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے درمیان جنگ کے پس منظر میں سامنے آئے ہیں جو ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے اور حالیہ ہفتوں میں لبنان کو شامل کرنے کے لیے اس میں توسیع کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے ایراوانی نے کہا، “لبنان ایک انسانی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، اور عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ اس تباہی کو مزید بد تر ہونے کی اجازت نہ دے۔”

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.