قدرتی آفات کہیں بھی ہو وہ غریب طبقات کا مستقبل چھین لیتا ہے،شیری رحمان

صدام حسین

اسلام آباد:ہلال احمر پاکستان کے زیر اہتمام پری کوپ 30 نیشنل ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن سینٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کلائمیٹ چینج سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سخت متاثر ہوا اور ہو بھی رہا ہے۔ہلال احمر پاکستان ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہا ہے میں نے بھی انسانیت کی خدمت کے اس بے مثال ادارے کی قیادت کی ہے۔ڈیزاسٹر کہیں بھی ہو وہ غریب طبقات کا مستقبل چھین لیتا ہے۔ہم کوپ 30 میں پاکستان کا مقدمہ بہتر انداز میں پیش کریں گے۔ہلال ِاحمر پاکستان کی جانب سے نیشنل ڈائیلاگ اہمیت کا حامل اقدام ہے۔ہمیں پائیدار اقدامات کی ضرورت ہے۔غربت میں اضافہ،گرمی کی حدت کا بڑھنا،غیر معمولی غیر متوقع بارشیں،سیلاب،کلاوڈ برسٹ،خشک سالی،کاربن اخراج سمیت دیگر نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ہمیں مختلف بیماریوں جیسے ڈینگی ملیریا وغیرہ کا بھی سامنا ہے۔ہم نے واٹر مینجمنٹ،سیوریج،واش اورہائیجین کا خیال رکھنا ہے۔ہم تمام متاثرہ طبقات کے مستقبل کے لیے فکر مند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آلودگی کے خاتمے،پلاسٹک کے استعمال میں کمی لانے،شجرکاری کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے نوجوانوں اور رضاکاروں کو بیک بون پکارتے ہوئے انہیں چیمپیئن آف چینج قرار دیا۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔زیر زمین پانی کی سطح کے کم ہونے،گلیشیئر کے پگھلنے،ڈیموں کی تعمیر سمیت دیگر مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے قدرتی وسائل کا دانشمندانہ استعمال کرنا ہے۔انہوں نے صوبوں کو درپیش مسائل کابھی حوالہ دیا اور کہا کہ ماحول کی بہتری کے لیے ہر فرد کو اپنا کردار نبھانا چاہیے۔چیئرپرسن محترمہ فرزانہ نائیک نے شرکاء پری کوپ نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مشترکہ اقدامات اور پائیدار شراکت داری پر زور دیا۔کوپ 30 سے ہمیں تکنیکی تعاون،مالی مدد اور مختلف شعبوں میں تربیت کی فراہمی کی امید ہے۔موسمیاتی تبدیلی کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں یہ عالمی چیلنج ہے۔انہوں نے ہلال احمر پاکستان کی ماحول دوست سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالی۔اس سے قبل سیکرٹری جنرل ہلال احمر پاکستان محمد عبید اللہ خان نے افتتاحی کلمات میں موسمیاتی تبدیلیوں کے تدارک اور مطابقت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بتاتے ہوئے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔نیشنل ڈائیلاگ پارٹنر جرمن ریڈ کراس کے پاکستان میں سربراہ آصف امان،آئی ایف آر سی کے ہیڈ فرید عبد القادر،شعبہ کلائمیٹ چینج کے سجاد قندھیر نے بھی خطاب کیا۔پینل ڈسکشن میں ڈاکٹر الطاف ابڑو،ماجد بلال،رضا ناریجو،قراۃ العین چیمہ، ضیاء الرحمن اور انعم زیب شامل تھے۔فورم کے اختتام پر ہلال احمر پاکستان کی چئیرپرسن محترمہ فرزانہ نائیک نے سینیٹر شیری رحمان اور پینل میں شامل مندوبین کو ہلال احمر پاکستان کی یادگاری شیلڈز پیش کیں۔نیشنل ڈائیلاگ فورم میں ترکیہ ریڈکریسنٹ، نارکراس، صوبائی برانچوں کے سیکرٹریز، ہلالِ احمر سٹاف اور رضاکاروں نے شرکت کی۔

Comments are closed.