اسپین کا اسرائیلی دفاعی کمپنی کے ساتھ میزائل معاہدہ ختم، فلسطین سے یکجہتی کا اظہار

بارسلونا (نیوز ڈیسک) – اسپین نے اسرائیلی کمپنی کی ذیلی شاخ کے ساتھ کیا گیا اینٹی ٹینک میزائل سسٹمز کا معاہدہ منسوخ کر دیا ہے، جسے اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی سے مکمل علیحدگی کی پالیسی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

معاہدے کے تحت SPIKE LR2 طرز کے 168 میزائل سسٹمز تیار کیے جانے تھے، جن کی کل مالیت 285 ملین یورو تھی۔ ان میزائلوں کی تیاری میڈرڈ میں قائم کمپنی Pap Tecnos کے ذریعے ہونا تھی، جو اسرائیل کی دفاعی کمپنی Rafael Advanced Defence Systems کی ذیلی شاخ ہے۔

اسپینی حکومت کی ترجمان پِلار الیگریا نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
“مقصد بالکل واضح ہے، اسرائیلی ٹیکنالوجی سے مکمل طور پر ناطہ توڑنا۔”
انہوں نے بتایا کہ حکومت اب اس فیصلے کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔

یہ معاہدہ 3 اکتوبر 2023 کو منظور ہوا تھا، محض چند دن قبل اس حملے کے جس میں حماس نے جنوبی اسرائیل پر بڑی کارروائی کی، جس کے بعد غزہ میں خوفناک جنگ چھڑ گئی۔

اس وقت حکام نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ فوجی ساز و سامان پرانا ہو چکا ہے اور اسے جدید نظام سے بدلنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ اتحادی ممالک استعمال کر رہے ہیں۔

اسپین کی حکومت نے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمدات بند کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم بعض اطلاعات کے مطابق محدود ترسیلات اب بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔

مزید برآں، بارسلونا کی ایک عدالت نے دو بحری جہازوں کے کپتانوں کے خلاف اسرائیل کو اسلحہ لے جانے کے الزام میں تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مئی 2024 میں اسپین نے ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا، اور جون میں جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل پر نسل کشی کے مقدمے میں فریق بننے کی باضابطہ درخواست دی، جسے اسرائیل نے سختی سے مسترد کر دیا۔

Comments are closed.