سردار ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی جبکہ سید غلام مصطفی ٰ شاہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے ۔ سنی اتحا د کونسل کو دونوں عہدوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اجلاس کے دوران شدید ہنگامی آرائی بھی ہوئی اور ماحول تلخ رہا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ مسلم لیگ نون کے سردار ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی ،، پاکستان پیپلزپارٹی کے سید غلام مصطفی ٰ شاہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی ایوان میں ہنگامہ آرائی ۔اسپیکر ڈائس کا گھیراو اور نعرے بازی ، نون لیگ کے بھی جوابی وار جاری رہے۔
ملک کی 16 ویں قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے ن لیگ کے سردار ایاز صادق اور سنی اتحاد کونسل کے ملک محمد عامر ڈوگر کے درمیان مقابلہ ہوا جس کے لیے خفیہ رائے شماری کی گئی۔ اسپیکر کے لیے کل 291 ووٹ کاسٹ ہوئے ،سردارایاز صادق 199 لیکر اسپیکر منتخب ہوئے جبکہ عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے، ایک ووٹ مسترد ہوا۔جے یو آئی ف اور بی این پی نے اسپیکر کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جبکہ محمود خان اچکزئی نے بھی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ جے یو آئی کے سات ، بی این پی اور پی کے میپ کا ایک، ایک ووٹ کاسٹ نہیں ہوا۔اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے نومنتخب اسپیکر سردار ایاز صادق سے حلف لیا۔
حلف کے بعد راجہ پرویز اشرف نشست نئے اسپیکر سردار ایاز صادق کو سونپ دی اور انہوں نے اجلاس کی کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کروایا۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں مجموعی طور پر 290 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔ پیپلز پارٹی کے غلام مصطفی شاہ 197ووٹ لیکر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار جنید اکبر 92ووٹ حاصل کر سکے۔ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کو اسپیکر ایاز صادق سے دو ووٹ کم جبکہ سنی اتحاد کونسل جنید اکبر خان کو ایک ووٹ اضافی پڑا۔اجلاس کے دوران کئی مواقعوں پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی اور نون لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین میں جھڑپیں جاری رہیں۔
Comments are closed.