جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہےکہ مجوزہ آئینی ترمیم پر اجلاس حوصلہ افزا رہا ہے، کچھ نکات پر اتفاق اور کچھ پر اتفاق کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف کی طرف سے جاتی امرا میں سیاسی قائدین کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کل بلاول ہاؤس کراچی میں آئینی ترمیم سے متعلق بلاول بھٹو سے ملاقات کی، مجوزہ آئینی ترمیم پر آج کا اجلاس حوصلہ افزا رہا ہے، نوازشریف نے عشائیےپر دعوت دی، پی پی پی ،مسلم لیگ (ن)اور جے یو آئی (ف) کی قیادت بھی موجود تھی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کچھ نکات پر اتفاق اور کچھ پر اتفاق کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں ایسی ترامیم لائی جائیں جو اداروں میں اصلاحات کا سبب بنے، آئین کی بالادستی کو مضبوط بنایا جائے، اسلام آباد پہنچ کر تحریک انصاف کی قیادت سے بات کروں گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ جوڈیشل ریفارمز پر تینوں جماعتوں کا اتفاق ہو چکا ہے،کچھ نکات پر مزید مشاورت ہوگی ۔
پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کے بعد اتفاق رائے کی طرف بڑھتے جارہے ہیں، مناسب وقت پر آئینی ترمیم کو دونوں ایوانوں سے منظور کروالیں گے، کل جو اتفاق رائے 2 جماعتوں میں تھا وہ آج 3 جماعتوں کے درمیان ہے۔
Comments are closed.