اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات انتہائی کم ترین سطح پرلانے اور مقبوضہ کشمیر پربھارت کے غیرقانونی اقدامات کو اقوام متحدہ میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مسلح افواج کو چوکس رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیردفاع پرویزخٹک، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور اور وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ کے سربراہ مجاہد انور خان اور نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی بھی اجلاس میں شریک تھے۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، سیکرٹری خارجہ اور دیگر سینئر حکام اجلاس کے شرکاء میں شامل تھے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اور غیرآئینی اقدام کے بعد صورتحال کا جائزہ لیاگیا، مقبوضہ کشمیرکے اندر جاری بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول پراشتعال انگیزیوں سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
قومی سلامتی کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال کے تناظر میں فیصلہ کیا کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کم ترین سطح پر لائے جائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت معطل کر کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے ساتھ باہمی معاہدوں پر نظرثانی پراتفاق کیا، جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان 14 اگست کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر جب کہ 15 اگست بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ مسلح افواج کو چوکس رہنے کی ہدایت اور کہا کہ معصوم اور نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی بربریت، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور تعصب کو سفارتی سطح پربے نقاب کیا جائے۔
Comments are closed.