اسمگلنگ روکنے کیلئے مارکیٹوں میں درآمدی اشیاء کی دستاویزات چیکنگ کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے اسمگلنگ جیسے سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لئے کمر کس لی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر سے اسمگل شدہ اشیا کے خاتمے کیلیے مارکیٹوں میں موجود غیر ملکی اشیا کی درآمدی دستاویزات کی چیکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

اسمگل شدہ اشیا کی چیکنگ کے لئے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو سمیت دیگر حکام پرمشتمل خصوصی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی کی ہدایت پر چیئرمین ایف بی آر کے سپیشل اسسٹنٹ زبیر بلال کی جانب سے لکھے جانیوالے دو صفحات پر مشتمل مراسلے کے مطابق ایف بی آر کی متعلقہ ٹیمیں چھاپے نہیں ماریں گی بلکہ دورہ کے موقع پراگر کسی دکاندار و تاجر کے پاس موجود غیر ملکی اشیاء کی درآمدی دستاویزات موجود نہیں ہونگی تو انہیں دستاویزات کا انتظام کرکے پیش کرنے کا معقول وقت و مہلت دی جائے گی۔

ٹیموں کے ممبران اپنی سرکاری شناخت آویزاں اور کارڈ ہمراہ رکھیں گے۔ ان ٹیموں کی سربراہی کوئی سینئر افسر کرے گا۔ چیکنگ کے حوالے سے ملک بھر میں ہونیوالی سرگرمیوں کے بارے میں متعلقہ ممبر کسٹمز آپریشن اور ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن کو بھی آن بورڈ رکھا جائے گا۔

اس چیکنگ کے دوران کسی بھی جگہ اگر ایف بی آر کی کوئی ٹیم غلط سرگرمیوں میں ملوث پائی جاتی ہے تو تاجر فوری طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ہیلپ لائن 772-772-111 یا ای میل پر شکایت درج کراکے متعلقہ ٹیم کی نشاندہی کریں گے تاکہ شکایت ازالہ کیا جاسکے۔ اگر کوئی اہلکار غلط سرگرمیوں میں ملوث پایا جائے گا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اسمگلنگ کا مسئلہ بہت سنگین ہے کیونکہ اس دھندے میں براہ راست سرکاری اہلکارملوث ہیں۔چند ہفتے قبل چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو اس مسئلہ پر بریفنگ دی تھی جس میں بتایاگیا تھا کہ گزشتہ ایک سال میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر اسمگلنگ میں 600 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

Comments are closed.