سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کشمیریوں کو متحدہ رہنے کی اپیل کرتے ہوئے 5 نکاتی لائحہ عمل کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان سے مدد کی درخواست بھی کی ہے۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی نے نظربندی کے دوران کشمیری عوام کے نام لکھے ایک خط میں کہا کہ آج کشمیر کی تالا بندی ہے وادی کو ایک جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔مسلسل کرفیو کی وجہ سے مواصلاتی نظام بندہے جبکہ احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں پر یکطرفہ فیصلہ مسلط کر دیا گیا ہے اور یہاں قابض فوج کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت وحشیانہ ظلم وستم کی اطلاعات بیرونی دنیا تک پہنچنے سےروک رہاہے۔ بھارت کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی، ہر خالی صفحہ چیخ چیخ کر تاریخی حقائق بتائے گا۔
سید علی گیلانی نے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر ہونے سے متعلق کہا کہ بھارت کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود جس طرح مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ عالمی میڈیا جس انداز میں کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کر رہا ہے وہ بھی پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
بزرگ حریت رہنما نے متنبہ کیا کہ بھارت عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کا جغرافیہ، اس کی ہیئت اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی دو حصوں میں تقسیم، جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے، ان لوگوں پر نفسیاتی جنگ مسلط کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت نواز رہنما بھی یہ حقیقت جان گئے کہ نئی دہلی کے نزدیک کشمیریوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ آج وقت آ گیا ہے کہ بھارت نواز قیادت بھی بھارتی قبضے کے خلاف اور مقبوضہ وادی کی مکمل آزادی کے لیے کشمیریوں کا ساتھ دے۔ آج کشمیریوں، حریت قیادت اور مقبوضہ وادی میں جاری حق خودارادیت کی جدوجہد کا موقف سچ ثابت ہوگیا۔
سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کو پیغام دیا کہ بہادری، صبر اور تنظیم جیسے ہتھیار کی مدد سے بڑی سے بڑی طاقت کو شکست دی جا سکتی ہے۔انہوں نے بھارتی غاصبانہ اقدامات کے خلاف 5 نکاتی لائحہ عمل دیتے پوئے کہا کہ کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
حریت رہنما نے کشمیریوں سے مطالبہ کیا کہ تمام لوگ متحد ہو کر اپنے اپنے علاقوں میں بڑے پیمانے پر بھارت کے خلاف پرامن مظاہرے اور احتجاج کریں۔ بھارتی فورسز مارنے کے لیے تیار ہیں، لیکن پھر بھی آپ پر امن رہیں۔
سید علی گیلانی نے کشمیری حکام، بیوروکریٹس اور پولیس کے حکام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں موجود لوگ جان لیں کہ نئی دہلی کو ان پر بھی کوئی اعتماد نہیں ہے۔ پولیس کو غیرمسلح کرکے سیکیورٹی کے تمام اختیارات فوج اور نیم فوجی دستوں کو دے دیے گئے ہیں۔ سرکاری حکام سے بھی احتجاج میں شامل ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ احتجاج میں شامل نہیں ہوئے تو بھارت نواز سیاستدانوں کی طرح غیر ضروری ہوجائیں گے۔
حریت رہنما نے مقبوضہ کشمیر سے باہر بیٹھے کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیر کے سفیر بنیں، وادی کے تمام معاملات سے واقف رہیں اور اپنے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
اپنے خط میں انہوں نے تمام کشمیریوں کو مشورہ دیا کہ بھارتی غاصبانہ قبضے، ظلم و ستم کو اجاگر کرنے کے لیے وہ کشمیر کی تاریخ اور حالات سے واقفیت رکھیں۔پاکستان کو پکارتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور مسلم امہ کشمیریوں کی فوری مدد کے لیے آئیں۔ کیونکہ نہ صرف پاکستان اور اس کے عوام بلکہ پوری مسلم امہ مسئلہ کشمیر کے اہم فریق ہیں۔
انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ یہ اتحاد اور عمل کا وقت ہے، اگر آج حقیقی عمل نہ ہوا تو نہ صرف تاریخ بلکہ آئندہ نسلیں بھی آپ کو معاف نہیں کریں گی۔ سیاسی و سفارتی رابطے تیز کیے جائیں اور بھارت کی اس دھوکہ دہی کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے۔ بھارت کے اس زہر آلود منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا جو نہ صرف کشمیریوں بلکہ لداخ کے بدھ مت، کارگل کے مسلمانوں اور پیربنجال کے خلاف ہیں۔
Comments are closed.