وزیرخارجہ کے کشمیر کی صورتحال پرملائشین ہم منصب اور یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی سے رابطے

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق ایمن گلیمور اور ملائشیا کے وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ سے ٹیلیفونک رابطے کرکے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

حکومت پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے سفارتی کوششوں مسلسل جاری ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق ایمن گلیمور سے رابطہ کیا ہے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام 5 اگست سے مسلسل بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارتی یکطرفہ، غیر آئینی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیو کے سبب نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک تک میسر نہیں ہو رہی۔ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ایک نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہیں۔

یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق ایمن گلیمور نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بار دگر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس سے پہلے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ملائیشین ہم منصب سیف الدین عبداللہ سے ٹیلی فونک رابطے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ بھارت گذشتہ پانچ ہفتوں سے مقبوضہ وادی میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی  چشم کشا رپورٹس ایک نئے انسانی المیے کے رونما ہونے کی نشاندہی کر رہی ہیں، لاکھوں نہتے کشمیری مسلمان بھارتی جبرو استبداد سے نجات کے لیے عالمی برادری بالخصوص مسلم دنیا کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

ملائیشیا کے وزیرخارجہ نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین بھارتی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا، جب کہ دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے روابط اور مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پراتفاق کیا۔

Comments are closed.