ن لیگ دھڑے بندی کا شکار، مشاورتی اجلاس میں آزادی مارچ میں شرکت کا لائحہ عمل طے نہ ہوسکا

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) میں دھڑے بندی کھل کر سامنے آ گئی، پارٹی کا مشاورتی اجلاس بے نتیجہ رہا، لیگی قیادت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کے طریقہ کار کا فیصلہ نہ کر سکی۔

مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں متعدد سینئر رہنماؤں نے شرکت نہیں کی، راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، جاوید لطیف اور محمد زبیر شہباز شریف کی زیرصدارت لاہور میں ہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ سینئر لیگی رہنما پرویز رشید نے تصدیق کی کہ آج کے اجلاس میں شرکت کے لئے انہیں دعوت ہی نہیں دی گئی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے قائد نوازشریف نے ہدایت دی تھی، لیگی حکمت عملی کیلئے تفصیلی خط شہباز شریف کو لکھا ہے جس پر پارٹی لائحہ عمل بنائے، مشاورتی اجلاس میں نوازشریف خط کے مندرجات پڑھ کر سنائے گئے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ قائد نوازشریف نے آزادی مارچ کیلئے روڈ میپ لکھ کر بھیجا ہے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کا وفد مولانا فضل الرحمان سے اتوار کو ملاقات کرے گا تاکہ آزادی مارچ کے حتمی لائحہ عمل طے کر سکیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پارٹی کے صدر تھے، ہیں اور رہیں گے، صدر، سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری انفارمیشن پارٹی کے بیان دینے کے مجاز ہیں، انکے علاوہ کوئی بھی بیان کسی کا ذاتی بیان ہوسکتا ہے۔ میڈیا سے درخواست ہے غلط خبروں کو بغیر تصدیق کے نشر یا شائع نہ کیا جائے۔

لیگی رہنما کے مطابق نوازشریف نے کہا ہے کہ ایسی مہم کا آغاز کیا جائے جس سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ ہو۔ قائد نے یہ بھی کہا ہے کہ جو خط میں نے لکھا ہے اس کے نکات مولانا صاحب کیساتھ شیئر کیے جائیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت و سلامتی کو خطرات ہیں مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت، امن و امان بد حال ہو رہا ہے، مسلم لیگ ن نے اہم کردارادا کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ابھرتے ہوئے پاکستان کی بنیاد رکھی گئی، سٹاک مارکیٹ ایشیا کی کمزور ترین مارکیٹ بن چکی ہے۔ پاکستان کی معیشت جو ایمرجنگ معیشت بنی تھی آج وہ خیراتی اکانومی بن چکی ہے، عمران خان بیرون ملک خیرات مانگنے جاتے ہیں۔ ملک کی معیشت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان واحد اسلامی ایٹمی طاقت، کشمیر پر اجلاس منعقد نہیں کر پا رہا، کشمیر کے اندر عوام بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں، وزیراعظم ایران اورسعودی عرب جا رہے ہیں، وزیراعظم بہانے سے بیرون ملک دورے کر رہے ہیں۔

Comments are closed.