جو ایک نوٹیفکیشن نہ بناسکے وہ آرمی چیف کی مدت میں متفقہ توسیع کیسےکرائیں گے؟بلاول بھٹو

سلیکٹرز کو سوچنا ہوگا کہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا پڑے گا، چیئرمین پیپلز پارٹی

مظفر آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سے ایک نوٹیفکیشن نہیں بن سکا یہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں متفقہ توسیع کیسے کرائے گی۔ سلیکٹرز کو سوچنا ہوگا کہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا پڑے گا۔

مظفرآباد میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ پارلیمان میں آئےگا، دیکھنا یہ ہے کہ جن سے ایک نوٹی فکیشن نہیں بن سکا اور ایک سال میں ایک قانون پاس نہیں کرسکے، وہ 6 ماہ کے اندر اتنی اہم قانون سازی میں کیسے پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کریں گے اور آئین میں ترمیم کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اداروں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، کب تک بڑے اداروں کو ٹیکس نیٹ سے باہر رکھا جائے گا، سب کو مل کر ترقی میں حصہ ڈالنا ہوگا اور کوئی مقدس گائے نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ یہ حکومت امیروں کو ریلیف اور عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں کسانوں سے سبسڈی چھینی جارہی ہے اور اربوں پتی لوگوں کے لئے ایمنسٹی اسکیم آتی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب سے حکومت آئی ہے کوئی ایسا ادارہ نہیں جو زوال پذیر نہ ہوا ہو، اس حکومت سے جان چھڑانی ہوگی، سلیکٹرز کو سوچنا ہوگا کہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا پڑے گا۔

Comments are closed.