منی لانڈرنگ، آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں شہباز شریف اور اہلخانہ کے اثاثے منجمد

اسلام آباد/ لاہور: قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے اہلخانہ کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

نیب لاہور کی جانب سے ایک اور بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق نیب لاہور نے چھ مختلف احکامات جاری کیے ہیں جن کے مطابق شہبازشریف ان کے بیٹوں اور بیگمات کے لاہور، چنیوٹ، ہری پور اور ایبٹ آباد میں موجود اثاثوں کو منجمد کر دی گئی ہیں۔

 نیب کی جانب سے منجمد کیے گئے اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کی 96 ایچ بلاک ماڈل ٹائون کی رہائشگاہ، ایبٹ آباد میں 9 کنال کا گھر بھی شامل ہے، اپوزیشن لیڈر کی اہلیہ تہمینہ درانی کے نام بھی جائیدادیں منجمد کرنے کے احکاما ت جاری کئے گئے ہیں۔

نیب کے مطابق صدر مسلم لیگ (ن) نے اپنی بیگمات نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے نام پر لاہور، ایبٹ آباد اور ہری پور میں متعدد جائیدادیں حاصل کیں،جبکہ حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے بھی لاہور اور چنیوٹ میں کئی جائیدادیں بنائیں، جنہیں اب نیب کی جانب سے منجمد کیا گیا ہے۔

یہ احکامات آئندہ 15 روز کے لیے برقرار رہیں گے، اس دوران نیب ان کی تصدیق کے لیے متعلقہ احتساب عدالت میں درخواست دائر کرے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی محکمہ شہباز شریف خاندان کی جائیدادیں فروخت یا منتقل کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو شہباز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادےمنی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مقدمات کی تحقیقات کر رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنا انتقامی کارروائی ہے، فرضی کہانیاں بنا کر ہر کسی کو چور کہا گیا۔

Comments are closed.