سینئربیوروکریٹ بابر یعقوب فتح محمد کو چیف الیکشن کمشنر بنائے جانے کا امکان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نئے چیف الیکشن کمشنرکے لئے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیئے ہیں۔

وزیراعظم نے کی جانب سے نئے چیف الیکشن کمشنرکے لئے تجویز کردہ تینوں شخصیات سینئر بیوروکریٹس ہیں، جن میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد، فضل عباس میکن اور عارف خان شامل ہیں۔فضل عباس میکن وفاقی سیکرٹری برائے کابینہ ڈویژن جب کہ عارف احمد خان سیکرٹری اکنامک افیئر ڈویژن اور سیکرٹری خزانہ رہ چکے ہیں۔

ذرائع نے نیوز ڈپلومیسی کو بتایا ہے کہ نئے چیف الیکشن کمشنر کے لئے بابر یعقوب فتح محمد مضبوط امیدوار ہیں،حکمران جماعت کی جانب سے تجویز کردہ بابر یعقوب فتح محمد کا نام بڑی حد تک حزب اختلاف کی جماعتوں کے لئے بھی قابل قبول ہے۔ اسی لیے حکومتی وزراء کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق ہونے کے اشارے دیئے گئے ہیں۔

بابر یعقوب فتح محمد چیف سیکرٹری گلگت بلتستان، چیف سیکرٹری بلوچستان کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ 2015 میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہیں دو بارہ مدت ملازمت میں توسیع دی گئی۔ بابر یعقوب فتح محمد بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ 2018 کے عام انتخابات بھی کرا چکے ہیں۔

قانونی و آئینی ماہرین کا کہناہے کہ اگر آئین کا آرٹیکل 207  اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو ریٹائرمنٹ کے دو سال تک کسی بھی آئینی یا انتظامی عہدہ رکھنے سے روکتا ہے تاہم بیوروکریٹس کے لئے ریٹائرمنٹ کے فوری بعد آئینی یا انتظامی عہدہ رکھنے میں کوئی ممانعت نہیں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کےلیے ناصرمحمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کیے گئے تھے۔ جن پر وزیراعظم عمران خان اعتراض عائد کر دیا تھا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ناصر محمود کھوسہ شریف فیملی جب کہ جلیل عباس جیلانی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، اخلاق احمد تارڑ کے بھی ماضی کی حکمران جماعتوں کی اہم شخصیات کے ساتھ تعلقات رہے ہیں۔

حکومت اور اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور سندھ و بلوچستان سے کمیشن اراکین کی ایک ساتھ کرنے پر اتفاق کیا تھا، اس مقصد کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ہے۔

Comments are closed.