حکومت کا سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوا، وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈا کے منظوری دی گئی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کے ذیلی کمیٹی کی سفارش پر رائے طلب کی، کابینہ ارکان نے کہا وہ مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کے کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے سامنے ایک سمری لائی گئی۔ سمری میں کسی وی آئی پی اور خاندانی سیاست کے امین کا نام خصوصی طور پر پیش نہیں ہوا۔ کابینہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کی تجاویز کی منظوری دی۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق 26 کیسز پر غور کیا گیا۔ سمری میں 14 نام کابینہ کے سامنے رکھے گئے، 8 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے، ایک مسترد اور ایک موخر کیا گیا۔ کابینہ نے نامور شخصیت کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔

لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر بات کرتے ہوئے حکومتی ترجمان نے کہا کہ کے وکلا کی کوشش تھی کہ کیس کا ٹرائل شروع نہ ہو۔ اس حوالے سے متعلقہ وزیر پریس کانفرنس میں اصل حقیقت سامنے لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون سازی پر آج کابینہ میں بحث نہیں ہوئی۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب بسنے والےعوام کیلئے بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت خصوصی ریلیف گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی جب کہ  کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کردی، ملک میں ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمت فروخت کے تعین  کا اختیار وفاق جب کہ اس ان پر عملدرآمد صوبوں کے ذریعے کرانے سے متعلق سمری بھی منظور کر لی گئی۔

فیڈرل لینڈ کمیشن کے سینئر رکن، فرسٹ ویمن بینک اور ایگزیم بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن اور اراکین کی تقرریوں کی منظوری دی گئی۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جی ایم آپریشنز کی پاک بحریہ سے ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے معاملے اور  نیشنل پاور پارک مینجمنٹ آف کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی، بورڈ کی تشکیل نو اور قانون میں ترمیم  کی منظوری دے دی۔

Comments are closed.