اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے تمام خصوصی معاونین کی تعیناتیاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئیں۔ درخواست گزار نے معاونین خصوصی کو دیئے گئے وفاقی وزیر اور وزیر مملکت کے درجے غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
وزیراعظم کے 15 معاون خصوصی کی تعیناتیوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر کی گئی، نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل، علی نوازاعوان، زلفی بخاری، شہزاد اکبرمعید یوسف، عثمان ڈار کی تعیناتی چیلنچ کی گئی ہے۔
عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ معید یوسف امریکا کے مختلف تھنک ٹینکس کے ساتھ کام کر چکے ہیں، ان کی تعیناتی ملکی مفاد کے خلاف ثابت ہوسکتی ہے، رولز آف بزنس 1973 کے رول 4(6) کے مطابق وزیراعظم کے پاس معاون خصوصی تعینات کرنے کا اختیار ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ معاونین خصوصی کو وفاقی وزیر یا وزیرمملکت کا درجہ خلاف قانون دیا گیا، کسی بھی معان خصوصی کی تعیناتی آئین پاکستان کے آرٹیکل92 کے تحت نہیں کی گئی، معاونین کو وفاقی وزیر اور وزیرمملکت کا درجہ غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست میں وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ڈویژن کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نیب کو تمام فریقین کیخلاف کاروائی کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست کی جانب سے دائر کی گئی جس میں وزیراعظم عمران خان سمیت تمام معاونین کو فریق بنایا گیا ہے۔
Comments are closed.