اسلام آباد: بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر خلاف ورزی اور پاکستانی شہری کی شہادت پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا ہے۔ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیاء و سارک زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کیا اور ایل او سی پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی، بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاکستانی شہری کی شہادت پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ایسے واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترہوتی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک نے بھارت پر زوردیا کہ وہ جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے جب کہ جنگ بندی کی حالیہ دانستہ خلاف ورزی کے واقعات کی تحقیقات کرائے، انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
خیال رہے کہ بھارتی فوج نےایل او سی پر کوٹ کٹیرا اور کیرالا سیکٹرز میں 11 جنوری کو بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 24 سالہ نوجوان محمد اشتیاق شہید ہوگیا جو گاوں چوکی، تحصیل وضلع ضلع کھوئی رٹہ کا رہائشی تھا۔
Comments are closed.