اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے درمیان مذاکرات میں منی بجٹ نہ لانے پر اتفاق ہو گیاہے۔
ذرائع نے نیوز ڈپلومیسی کو بتایا کہ مذاکرات میں طے پایا ہے کہ رواں سال جون تک ٹیکسز میں اضافہ اور ٹیکس ہدف میں کمی نہیں ہوگی۔ حکومت پاکستان ٹیکس ہدف کے حصول کیلئے بھرپور کوششیں کرے گی اور آمدن بڑھانے کے لیے نان ٹیکس آمدن بڑھائی جائے گی۔
اس کے علاوہ نجکاری کے روڈ میپ پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا جب کہ نان ٹیکس آمدن میں 400 ارب روپے اضافہ کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں اتفاق کیا گیا کہ سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد نہیں ہو گی بلکہ 17 فیصد پر ہی برقرار رہے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے بیشتر اہداف حاصل کرتے ہوئے خسارے اور نقصانات میں کمی کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ دونوں فریقین 10 روزہ مذاکرات کا الگ الگ اعلامیہ جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان کیلئے قرض پروگرام کی اگلی قسط جاری سے قبل مذاکرات کے لئے 2 کو اسلام آباد پہنچا تھا، آئی ایم ایف کے عہدیداروں نے 3 فروری سے پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا جو آج 12 فروری کو مکمل ہوا۔
Comments are closed.