’’کشمیریوں پر بھارتی ظلم کیخلاف ارباب علم ودانش قلم کوجہاد کے طورپراستعمال کریں‘‘

اسلام آباد: صدر آزاد جموں وکشمیر سردارمسعود خان نے کہا ہے کہ ادیب و شعراء دکھی انسانیت اور پسے ہوئے طبقے کی آواز بن کر ظالموں اور ستم گروں کوچیلنج کریں تو آپ کی سُخن وری عبادت بن جائے گی۔

سردارمسعود خان نے اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد میں ادبی و ثقافتی تنظیم اشارہ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام معروف شاعر طاہرحنفی کے شعری مجموعے”گونگی ہجرت“ کی تقریب رونمائی میں شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا سردارمسعود خان نے کہا  آج پاکستان کی شہ رگ کشمیر دشمن کے پنجہ استبداد کے نیچے ہے۔ آج کشمیر جل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کشمیر کے اس پار لاکھوں مظلوم لوگ جو آگ کے شعلوں میں لپٹے ہیں آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور وہاں کی مجبور و بے کس مسلمان مائیں، بیٹیاں، بہنیں، بچے، بوڑے اور نوجوان آپ ارباب علم و دانش اور سخن وروں کو پکار کر کہہ رہے ہیں کہ اہل قلم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو پوری دنیا کے سامنے آشکار کریں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پانچ اگست کے حالیہ بھارتی اقدام کے بعد پوری مقبوضہ ریاست کو ایک قید خانے میں تبدیل کر کے رکھ دیا گیا ہے۔ لوگوں کی نقل و حرکت اور ان کے بنیادی انسانی حقوق سلب کردئیے گئے ہیں۔ مذہبی اور سیاسی آزادی، اظہار رائے اور میڈیا پر مکمل پابندی ہے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ عورتوں کی آبرو ریزی روزمرہ کا معمول ہے۔ 13 ہزار نوجوان بچوں کو گھروں اٹھا لیا گیا ہے جنہیں عقوبت خانوں میں بند کر کے طرح طرح کے بہیمانہ مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اور تو اور معصوم بچوں کو ہندوستانی فوج روندنے سے نہیں کتراتی اور 85سالہ بوڑھی خاتون کو بھی زندہ جلا ڈالا۔ ایسے حالات میں ہم سب پر فرض ہے کہ ہم  اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے اپنے دکھی بہن، بھائیوں کی مدد کریں۔

صدر ریاست نے کہا کہ ساٹھ کی دہائی میں مصنفین اورحلقہ ارباب ذوق نے مختلف ناول، افسانے، انشائیے اور مضامین لکھے تھے اور آج بھی وقت ہے کہ ادیب، مصنف اور شاعر مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کو ختم کرانے کے لئے اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف فسطائی ہتھکنڈوں کو بے نقاب کرنے کے لئے اپنی تحریروں اور تقریروں کو بروئے کار لائیں۔

Comments are closed.