پاکستان میں سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں ہر سطح کے امتحانات یکم جون تک ملتوی

اسلام آباد: کورونا وائرس کی تشویش ناک صورتحال پر قابو پانے کیلئے اقدامات کے طور پر پاکستان میں تمام تعلیمی اداروں کے ہر سطح کے امتحانات یکم جون تک ملتوی کردیئے گئے۔

وفاقی وزیر برائے تعلیم و تربیت شفقت محمود نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث ملک کی موجودہ صورتحال میں تعلیمی اداروں کے امتحانات کرانا درست نہیں ہوگا۔ ملک کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے امتحانات یکم جون تک نہیں ہوں گے۔

اپنی بات جاری رکھتے وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے کا اطلاق پاکستان میں قائم تمام تعلیمی اداروں پر ہوگا اس میں کیمبرج سسٹم کے تحت چلنے والے ادارے بھی شامل ہوں گے، انہوں نے واضح کیا کہ کورونا کی وبا ٹل گئی تو یکم جون سے 15 جولائی تک امتحانات لیے جاسکتے۔

شفقت محمود نے کہا کہ کیمبرج سسٹم کے تحت چلنے والے اداروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے مئی میں ہونے والے امتحانات کو ملتوی کریں کیونکہ کورونا وائرس کی وباء دنیا بھر میں پائی جاتی ہے، طلبہ و طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچانے کیلئے یونیورسٹی کو داخلے بھی تاخیر سے کرنے کا کہا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میں تین مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو طلبہ و طالبات کے تعلیمی حرج کو کم کرنے کیلئے تجاویز پر کام کریں گی، تعلیمی اداروں میں آن لائن لیکچرز کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیلی ویژن کی خدمات لینے کی تجاویز زیرغورہے۔

ملک بھر کے تعلیمی ادارے پانچ اپریل تک بند کیے گئے ہیں، تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ 27 مارچ کے اجلاس میں کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ صوبوں کے محکمہ تعلیم کے حکام کا جلد ایک اجلاس بلایا جائے گا جس میں صورتحال کا جائزہ اور مستقبل کی حکمت طے کی جائے گی۔

وفاقی تعلیمی بورڈ کے تحت پہلے سے لئے گئے امتحانات کے پیپرز چیک کرنے کیلئے بلائے جانے والے اساتذہ کے بارے میں سوال پر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ لوگوں کو ایک جگہ بٹھا کر پیپرز چیک کرائے جائیں۔ تعلیمی اداروں میں تمام تدریسی عملے کی حاضری کی بھی ضرورت نہیں، ادارے اپنی ضرورت کے مطابق محدود سٹاف بلا سکتے ہیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے جن میں مدارس اور ٹیوشن سینٹرز شامل ہیں بند کر دیئے گئے ہیں، ہاسٹلز بھی خالی کرانے کا کہا گیا ہے، تاہم غیر ملکی طلباء ہاسٹلز میں قیام کر سکتے ہیں، انہوں نے خوشی کی بات یہ ہے کہ تعلیمی ادارے، ہاسٹلز اور مدارس کی بندش کے حکومتی فیصلے عملدرآمد ہوا ہے۔

Comments are closed.