پاکستان میں کورونا وائرس سے دو اموات۔۔۔ متاثرہ مریضوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی

اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ خطرناک وائرس سے ہلاکتیں ہونا بھی شروع ہو گئیں، خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ دو مریض جاں بحق ہو گئے،ملک میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد301 تک پہنچ گئی ہے۔

وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور خان جھگڑا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہنگو سے تعلق رکھنے والا 36 سالہ شخص بھی کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے صوبے میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مردان میں ایک مریض وفات پاگیا جس پر افسوس ہے

ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال (ایل آر ایچ) محمد عاصم نے 36 سالہ مریض کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ متاثرہ مریض گزشتہ رات تشویشناک حالت میں لایا گیا تھا، متوفی ٹل ہنگو کا رہائشی تھا اور حال ہی میں دبئی سے آیا تھا۔

دوسری جانب ڈی جی صحت خیبرپختونخوا طاہر ندیم اور مردان میڈیکل کمپلیکس کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے دوسرے مریض کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مریض کا تعلق مانگاہ سے تھا جس کی عمر 50 سال ہے اور وہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب سے مردان آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مریض کے ٹیسٹ کے لیے نمونے گزشتہ روز لیے گئے تھے جبکہ نتیجہ آج موصول ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریض کی حالت تشویشناک تھی اور اسے مردان میڈیکل کمپلیکس میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔

گلگت بلتستان حکومت کورونا سے ہونے والی ہلاکت کے بیان سے پیچھے ہٹ گئی

گلگت بلتستان کی حکومت نے اپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر سے تعلق رکھنے والے 90 سالہ مریض کی موت کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ یاد رہے کہ سیکریٹری صحت گلگت بلتستان راشد احمد نے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کورونا وائرس سے دیامر سے تعلق رکھنے والا 58 سالہ شخص جاں بحق ہوا۔

تاہم ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ ‘فوت ہونے والے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تاہم وہ نمونیا کا بھی مریض تھا، اس لیے اس کی موت کی وجہ معلوم نہیں۔’

بعد ازاں ایک اور بیان میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف پیتھالوجی (اے ایف آئی پی) کی رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ مریض کا کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ہے اور اس کی موت نمونیا سے ہوئی۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹوئٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے اب کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے اور اس مریض کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔’

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے پریس کانفرنس کے دوران گلگت بلتستان میں ایران سے آ ئے ہوئے مزید 10 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 13 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ناقص انتظامات کی وجہ سے تعداد بڑھی ہے، بلوچستان حکومت نے اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے زائرین کو گن پوائنٹ پر گلگت بھجوا دیا ہے۔ آبادی کے حساب سے کورونا کے سب سے زیادہ مریض گلگت بلتستان میں ہیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ ایک ہزار کمروں پر مشتمل ہوٹلز کو کورونا سے متاثرہ افراد کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جبکہ خطرناک وائرس کی وبا سے نمٹنے کےلیے 30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔مقامی سیاحوں کے لیے تین ہفتے کی پابندی عائد کر دی ہے، جب کہ غیرملکی سیاحوں کو سرٹیفیکیشن کے بعد علاقے میں داخلے کی اجازت ہوگی انہوں نے 21 مارچ سے تمام مارکیٹیں بند کرنے کا بھی اعلان کیا۔

پاکستان میں عالمی وبا قرار دیئے جانے والے کورونا وائرس کے کیسز میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور سندھ میں مزید 17 کیسز سامنے آگئے ہیں۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تفتان سے سکھر آنے والے 290 زائرین کی ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوچکی ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان 290 ٹیسٹ رپورٹس میں سے 147 کا نتیجہ منفی جبکہ 143 کا مثبت آیا ہے۔ سکھر آنے والے زائرین میں سے 143 میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ اس کے علاوہ کراچی میں 38 کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد صوبے کے مجموعی کیسز کی تعداد 181 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب وزارت صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے کہا کہ تفتان سے سکھر آنے والے مزید 8 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد صوبے میں اس خطرناک وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 189 ہوگئی ہے۔

ادھر خیبرپختونخوا کے وزیرصحت تیمور ظفرجھگڑا نے صوبے میں مزید 3 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نئے آنے والے کیسز بونیر، ہنگو اور مردان سے ہیں اور ان تینوں کی بین الاقوامی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے میں مزید 2 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 189 مشتبہ کیسز ہیں۔

ملک کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے بعد خطرناک وائرس آزاد جموں و کشمیر بھی پہنچ گیا، جہاں پر کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا۔آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے میڈیا کو مریض سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تفتان سے آنے والے 45 سالہ شخص میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیرنے کہا کہ متاثرہ شہری کو میرپور میں آئیسولیشن (تنہائی) میں رکھا گیا ہے جب کہ اس کی حالت تسلی بخش ہے۔ راجہ فاروق حیدر نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ تفتان سے آنے والے زائرین کو ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ہی رکھا جائے۔

واضح رہے کہ  سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 19 اور گلگت بلتستان میں 10 کیسز سامنے آگئے جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 301 ہوگئی۔

Activity - Insert animated GIF to HTML

خیال رہے کہ دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کووڈ 19 (نوول کورونا وائرس) دنیا کے تقریباً 156 ممالک تک پھیل چکا ہے اور اب تک دنیا بھر میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد اس خطرناک وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی وباء قرار دیئے جانے والے اس جان لیوا وائرس سے اب تک 8 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ 3 ہزار 122 اموات چین کے صوبے ہوبے میں ہوئیں۔

Comments are closed.