پالیسی وضع کیے بغیر امتحانات منسوخ، طلباء الجھن کاشکار، وزارت تعلیم کا اجلاس طلب

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے امتحانات منسوخی کے فیصلے کے بعد کوئی پالیسی وضع نہ ہونے سے طلباء الجھن کا شکار ہیں، وزارت تعلیم نے اہم امور پر فیصلہ سازی کیلئے اہم اجلاس 11 مئی کو طلب کرلیا ہے۔

وفاقی حکومت نے امتحانات منسوخی کا اعلان کر دیا تاہم اس حوالے سے پالیسی وضع نہیں کی جاسکی، نویں، دسویں اور 11ویں، 12 ویں کے کمپوزٹ بورڈز امتحانات میں شامل پرائیویٹ سٹوڈنٹس کے بارے کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ جو امیدوار نمبر امپروو کرنا چاہتے ان کیلئے بھی کوئی فارمولا نہ بن سکا۔

وزارت تعلیم نے فیصلہ سازی کیلئے اہم اجلاس گیارہ مئی کو طلب کرلیا ہے، ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کو ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی ہے، وزارت تعلیم نے بورڈز سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ تمام سٹوڈنٹس کا ڈیٹا حاصل کر کے اہم تجاویز تیار کر لی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے تعلیمی بورڈز کے پرائیویٹ اسٹوڈنٹس کو پروموٹ نہ کرنے سمیت دسویں اور بارہویں جماعت کے امیدواروں کو 4سے 6 فیصد اضافی مارکس دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہر بورڈ کا گزشتہ تین سالوں کے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا، اور نمبروں کے تناسب کے حساب سے امیدواروں کو پروموٹ کیا جائے گا۔

دسویں جماعت کے حالیہ تھیوری پیپرز کی مارکنگ کرکے رزلٹ کا اعلان کیا جائے گا، طالب علموں کے پریکٹیکل نہیں لیے جائیں گے، نصف نمبرز طلبہ کو دینے کی تجویز زیر غور ہے۔ حکام وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ دسویں کے پیپرز کی مارکنگ نہ ہوسکی تو نویں کے مساوی نمبرز دے دیئے جائیں گے، جبکہ نمبر بڑھانے سے متعلق کوئی لائحہ عمل بنا لیا جائے گا۔

Comments are closed.