وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اراکین نے ملک میں ہوشرباء مہنگائی پرسخت تشویش کا اظہارکیا اراکین نے مطالبہ کیا کہ ملک میں مہنگائی بہت بڑھ چکی ہے، اس پرکنٹرول کریں۔ اراکین کے مطالبے پر وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی پر جلد قابو پا لیں گے،آج جو بھی مسائل ہیں اس کے ذمہ دار ماضی کے حکمران ہیں ۔
وفاقی وزیرغذائی تحفظ فخرامام نے گندم کی دستیابی اورآٹے کی قیمتوں جب کہ وفاقی وزیرحماد اظہر نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات اورحکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں آزاد منتخب ہونے والے رکن اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کھڑے ہوئے اور وزراء کو آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب آپ ان وزراء کی بریفنگ پر نہ جائیں، آپ کی ٹیم کارکردگی نہیں دکھا رہی۔ حالات بہترہوتے نظر نہیں آرہے، عوام اب حکومتی رہنماؤں کو گندے انڈے مارنے کے لیے تیار ہیں، ہماری حکومت کے وزیرِ اور مشیر ایک ٹکے کے نہیں، شہری بجلی اور گیس کے بل دینے کے قابل نہیں رہے، ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوتا نظر آرہا ہے۔
ثناء اللہ مستی خیل نے کہاکہ انہیں وزراء سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، میں آپ کے امیدوار کو شکست دے کر اسمبلی میں پہنچا ہوں۔ نورعالم خان نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کی ٹیم ناقص ہے، لیکن آج ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت پر مشکل وقت ہے اس لیے تحفظات کے باوجود ہم ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ گندم کی سپلائی پوری ہو چکی ہے، آٹے کی قیمت جلد کم ہونے کے ساتھ مہنگائی بھی کم ہوگی۔ اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے عمران خان کاکہنا تھاکہ اپوزیشن کے جلسوں اور تحریک سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اپوزیشن کو اہمیت دینے کی ضرورت نہیں، چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملک کو لوٹنے اور منی لانڈرنگ کرنے والے اکٹھے ہو کر اپنی کرپشن بچانے نکلے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے بھی کچھ وزراء پریشان ہو گئے تھے، میں نے انہیں کہا 15 دن انتظار کر لیں یہ خود چلے جائیں گے۔
Comments are closed.