وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان الیکشن میں ریاستی مشینری اور وسائل کا استعمال کرتے ہوئے قبل از انتخابات دھاندلی کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ۔
الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسر کے واضح احکامات کے باوجود وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور الیکشن رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گلگت بلتستان میں باقاعدہ جلسے کر رہے ہیں، وفاقی وزیر نے گلگت بلتستان کے تمام سرکاری اداروں کے سربراہان کا اجلاس بھی وزیر اعلی ٰ سیکرٹریٹ میں طلب کرلیا۔
ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے اپنے بیان میں کیا ہے ۔ انہوں نےکہاکہ نگران وزیراعلیٰ گلگت ،بلتستان اور چیف الیکشن کمشنر اگر محاوارئے آئین و قانون اور الیکشن کمیشن ضوابط کے ہونے وا لی سر گرمیوں کا نوٹس نہ لیا تو پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں سخت احتجاج کریں گی اورعوامی طاقت الیکشن چرانے کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گی ۔
دوسری جانب ان تمام الزامات اور خدشات کو اس وقت تقویت ملی جب علی امین گنڈاپور نے تمام بیوروکریسی کو وزیراعلیٰ سکریٹریٹ ہال میں حاضر ہونے کیلئے حکم دیدیا ۔ سرکاری مراسلے کے مطابق وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور 31 اکتوبر بروز ہفتہ دن 11 بجکر 40 منٹ پر آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری اور دیگر تمام اداروں کے سربراہان کیساتھ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے کانفرنس روم میں میٹنگ کریں گے۔تمام ذمہ داران اپنی حاضری بروقت یقینی بنائیں۔
ذرائع کے مطابق بلتستان ریجن کے تمام حلقوں میں انصاف صحت کارڈ کو سیاسی مہم کے لیے بھی استعمال کیا جا رہاہے اور ریاستی مشینری کے ذریعے الیکشن میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جا رہاہے ۔
Comments are closed.