راولاکوٹ: محکمہ شاہرات اور نوکر شاہی کے خلاف احتجاج جرم بن گیا،راولاکوٹ پولیس احتجاج کرنے والے پُرامن شہریوں پرٹوٹ پڑی۔ لاٹھی چارج ،آنسوگیس اور واٹر کینن کے استعمال کیساتھ گاڑیاں بھی توڑ دیں۔
تفصیلات کے مطابق راولاکوٹ کے سیاحتی مقام لسڈنہ تولی پیر روڈ کی محکمانہ تصریحات سے ہٹ کر تعمیر کے خلاف عوام علاقہ کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔برف باری اور شدید بارش کے باوجود ملحقہ علاقوں سے سیکڑوں مظاہرین راولاکوٹ شہر پہنچے اور منصوبے میں تبدیلی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی، عوام نے مطالبہ کیاکہ تولی پیر روڈ ابتدائی نوٹیفکیشن کے مطابق 24 فٹ چوڑائی کیساتھ تعمیر کی جائے۔ مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کے لیے کمشنر پونچھ ڈویژن مسعودالرحمان کے دفتر کے باہر دھرنا دینے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین پر بدترین لاٹھی چارج کیا جس سے بزرگوں سمیت درجنوں افراد شدید زخمی ہوگئے ۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے مطابق عوام اتحاد کھائی گلہ کے نام سے کھائیگلہ اور ملحقہ دیہات کے عوام نے بسلسلہ تعمیر تولی پیر لس ڈنہ روڈ ،احتجاج کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ مظاہرین کو اپنا احتجاج پُرامن رکھتے ہوئے بذریعہ وفد اپنے مطالبات ڈپٹی کمشنر اور کمشنر پونچھ ڈویژن تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی مگر مظاہرین نے مشتعل ہو کر موقع پر موجود پولیس فورس پر دھاوا بول دیا اور پولیس پر پتھراو شروع کر دیا۔مظاہرین کے پولیس پر تشددکے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ کے حکم پر مشتعل مظاہرین کو ہلکے پھلکے لاٹھی چارج کے ذریعے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور امن عامہ خراب کرنے سے روکا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کےمطابق اس سے قبل عوام علاقہ کی جانب پیش ہونے والے وفود سے مذاکرات کے چار دور ہوئے اور انہیں ہر طرح کے تعاون کی پیشکش کی گئی ۔ وفد کو بتا یا گیا تھا کہ ان کی وزیر اعظم آزادکشمیر سمیت ہر سطح پر مذاکرات کے لیے بھرپور سہولت فراہم کی جائے گی ۔ عوام کو اس مسلے میں ر کاوٹ کے حوالے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا گیا تھا کہ انتظامیہ کااس معاملے سے کوئی تعلق نہیں، منصوبے میں تبدیلی مظفرآباد سے کی گئی ہے ۔
انتظامی ا فسران نے موقف اختیا رکیا ہے کہ عوامی نمائندوں کو باور کروایا گیا تھا کہ ان کے مطالبات حلقے کے رکن قانون سازاسمبلی اور سیاسی رہنماوں سمیت اعلیٰ حکام تک بھی پہنچا دئیے گئے اور قانون سازی اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس مسلے کو اٹھایا جائے گا،لہذا کمشنر آفس کے گھیروا کا کوئی جواز نہیں اور کسی کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔آج احتجاجی مظاہرین نے نہ صرف کمشنر آفس کا گھیراو کیا بلکہ مرکزی گیٹ بھی توڑنے کی کوشش کی جس پرپولیس کومجبوراً ہلکا لاٹھی چارج کرکے پُرتشدد ہجوم کو منتشر کرنا پڑا۔
Comments are closed.