کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا دھرنا پانچویں دن میں داخل ہو گیا ہے ،دھرنے کے شرکا ء کاکہناہے وزیراعظم عمران خان کی آمد تک شہدا کی تدفین نہیں کی جائے گی ۔
وزیر اعظم تو تاحال کوئٹہ نہیں گئے لیکن بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز متاثرین سے اظہار یکجہتی اور ان کا دکھ بانٹنے کہوٹہ پہنچ گئے ۔ اس موقع پر متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم کوئٹہ سیاست کرنے نہیں دکھ کے لیے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ایک ایسی دھرتی ہے جہاں ہمارے شہیدوں اور لاشوں کو بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے۔
بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ ملک میں سب کچھ مہنگا ہوتا جا رہا ہے مگر مزدور کا خون سستا ہو رہا ہے۔ ’آپ کا مطالبہ ایک ہی ہے کہ ہمیں جینے دو۔ کراچی اور اسلام آباد کی سڑکوں پر پیپلز پارٹی کے ورکرز بھی آپ کے ساتھ شریک ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے، اے پی ایس کے بچوں کو انصاف دلائیں گے مگر یہ پلان ناکام ہو چکاہے ۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہم یہ نہیں سننا چاہتے کہ بیرونی سازش ہے، اگر ہم اپنے شہریوں کو قتل کروا رہے ہیں تو یہ ہماری ریاست کی ناکامی ہے۔
کان کنوں کی ہلاکت کا واقعہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب مچھ میں کوئلہ فیلڈ میں پیش آیا تھا جب مسلح افراد نے 11 ہزارہ کان کنوں کو شناخت کے بعد ہاتھ پاؤں باندھ کر ان کے گلے کاٹ دئیے ۔
Comments are closed.